ٹارزن کے جنگ اخبار میں روز شائع ہونے والے تصویری سلسلہ سے میں نے تقریباً 5-6 سال کی عمر میں اخبار پڑھنا شروع کیا-- یہ 1967-68 کا زمانہ تھا-- روز صبح امی، ابا یا بڑی بہنوں سے اصرار ہوتا تھا کہ وہ پڑھ کر سنائیں، اور شروع میں دو چار دفعہ ہر ایک نے سنایا-- چونکہ ہر کوئی اکثر اپنے کاموں میں مصروف ہوتا تھا، اور کہتا تھا بھئی خود پڑھ لو-- چنانچہ جھنجلا کر خود ہی پڑھنا شروع کر دیا-- اس کے بعد یہ چاروں فیروز سنز کی کتابیں IMSG سپر مارکیٹ اسلامآباد کی لائبریری سے لے کر پڑھیں-- بعد ازاں ٹارزن کی ان چار کتب کا پورا سیٹ خریدا اور بیسیوں دفعہ پڑھ ڈالا-- فیروز سنز کی ایک کتاب اسکول سے واپسی کے بعد کھانے کی میز پر شروع کرتے تھے اور وہ کوئی ایک ڈیڑھ گھنٹے کی مار ہوتی تھی--- ہماری imagination تخیل اور ایڈونچر کی آبیاری ان کتب سے شروع ہوئیں-- بعد ازاں اوریجنل بھی پڑھنے کا موقع ملا--
یہ چار کتب فیروزسنز واقع نزد تین تلوار شیل پٹرول پمپ سے خریدیں اس پیر کو خریدیں تھیں--
Couldn't find the image of the Tarzan Comic Strips that used to be published in Jang. But they used be like the above. The descriptions were in Urdu.
"You consistently provide content that’s both educational and enjoyable to read—thank you!"
ReplyDeleteOnline Business Cards Printing Lahore