آج وطن پرستوں سے مکالمہ
"یہ افغانی ہمارے ملک کا کھاتے ہیں اور سپورٹ افغانستان کو کرتے ہیں۔"
"تماری طرح وہ بھی اللہ کا دیا کھاتے ہیں، اپنی تقدیر کا کھاتے ہیں، کوئی کسی کے حصے کا نہیں کھاتا۔ اللہ کی زمین پر رہتے ہیں، تمہاری ملکیت پر نہیں رہتے۔ جب کوئی پاکستانی برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ میں رہ کر وہاں کی شہریت لے کر پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرتا ہے تب تمہارے پیٹ میں مروڑ کیوں نہیں اٹھتی؟"
"لیکن یہ غدار ہیں، یہ ہمارے ملک میں دھشتگردی لائے، منشیات لائے۔ ہم نے ان کو پناہ دی اور یہ اب بھارت کے حواری بن بیٹھے۔"
"دھشتگری امریکی جنگ سے آئی جسے تم اپنی جنگ کہتے نہیں تھکتے ورنہ اس سے پہلے افغان سرحد تمہاری سب سے محفوظ سرحد تھی۔ طالبان تمہاری دوست حکومت تھی جو افغانستان میں امن قائم کر چکی تھی، منشیات کی کاشت ختم کر چکی تھی۔ تم نے نیشنلزم کے نام پر اس دوست ریاست کی بلی چڑھائی اور جب اس کے نتیجے میں امریکی نواز حکومت قائم ہوئی اور اس کا جھکاو بھارت کی طرف ہوا تو تم نے اپنے گریبان میں جھانکنے کی بجائے افغانیوں کو غدار قرار دے دیا۔"
"جاو یار! یہ قوم تو ہے ہی ترقی اور امن سے نفرت کرنے والی۔ اس قوم کو لڑنے کے علاوہ آتا ہی کیا ہے۔ ان سے جان نہیں چھڑائی تو یہ ہمیں بھی پسماندہ کر چھوڑینگے۔"
"لڑائی کی جس صفت کو تم تذلیل کی نظر سے دیکھ رہے ہو یہ صفت تاریخ میں تماری محافظ رہی ہے۔ جس قوم کو تم پسماندہ سمجھ کر تحقیر کا نشانہ بنا رہے ہو اس قوم نے پچھلے ہزار سال درجنوں ریاستیں قائم کی ہیں۔ غزنوی، غوری، خاورزمی، تغلق، لودھی، ابدالی، خلجی، ہندوستان اور وسطی ایشیاء میں اسلام کی تشہیر و حفاظت کا بڑا سہرا ان افغانوں کی اس ہی دلیرانہ صفت کے سر ہے۔ مراٹھوں سے تمہاری جان چھڑانے، برطانیہ کی وسطی ایشیاء میں توسیع روکنے، کمیونسٹوں کی کمر توڑنے میں انہی کا خون ہے۔"
"او جاو یار! میں یہ سب نہیں مانتا۔"
"تمہارے ماننے نہ ماننے سے حقائق تبدیل نہیں ہوتے، صرف تمہاری کم علمی اور تعصب ظاہر ہوتے ہیں۔ تم دوست اور دشمن کا فرق بھول بیٹھے ہو۔ تم امت کا تصور اور تقدیر پر ایمان بھلا بیٹھے ہو ورنہ تم وطن پرست نہ ہوتے۔"
Finally would you believe the founding father Iqbal or some 5th Generation media campaign